Results 1 to 2 of 2

Thread: صدر ٹرمپ Ú©Û’ دورئہ انڈیا میں پاکستان Ú©ÛŒ اہمیت Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” ڈاکٹر Ø+سن ع

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up صدر ٹرمپ Ú©Û’ دورئہ انڈیا میں پاکستان Ú©ÛŒ اہمیت Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” ڈاکٹر Ø+سن ع

    صدر ٹرمپ Ú©Û’ دورئہ انڈیا میں پاکستان Ú©ÛŒ اہمیت Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” ڈاکٹر Ø+سن عسکری رضوی


    صدر ٹرمپ Ú©Û’ دو روزہ دورئہ انڈیا میں دو متØ+ارب رجØ+ان نظر آئے۔ ایک جانب تو انڈیا Ú©ÛŒ Ø+کومت Ù†Û’ اس دورے Ú©Ùˆ خوشگوار بنانے Ú©Û’ لیے بہت وسیع پیمانے پر انتظامات کیے تھے ‘جبکہ دوسری جانب دہلی Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ علاقوں میں‘صدر ٹرمپ Ú©ÛŒ شہر میں موجودگی Ú©Û’ دوران‘ انتہائی شدید نوعیت Ú©Û’ فسادات جاری تھے۔ دہلی فسادات کا ہدف مسلمان تھے اور انہیں اس دوران جان Ùˆ مال کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
    صدر ٹرمپ کا سرکاری دورہ تو ان فسادات سے متاثر نہیں ہوا‘ کیونکہ جن علاقوں میں انہیں جانا تھا انہیں سکیورٹی اداروں Ù†Û’ اچھی طرØ+ Ù…Ø+فوظ بنا رکھا تھا جبکہ صدر خود بھی ان فسادات Ú©Û’ متعلق خاموش رہے۔ صدر ٹرمپ کا دورہ ان امریکی کاوشوں کا Ø+صہ ہے جن کا مقصد انڈیا Ú©Û’ ساتھ دفاع اور سکیورٹی معاملات میں تعاون Ú©Ùˆ فروغ دینا ہے۔ انڈیا اور امریکا نا صرف سکیورٹی معاملات میں باہم ایک دوسرے Ú©Û’ ساتھ ہیں‘ بلکہ دونوں ملک ایشیا پیسفک اور بØ+ر ہند Ú©Û’ علاقوں میں بھی تعاون بڑھا رہے ہیں۔ امریکا کا خیال ہے کہ طاقتور انڈیا نا صرف جنوبی ایشیا اور بØ+رہند Ú©Û’ خِطوں میں سکیورٹی اور استØ+کام Ú©Û’ لیے اہمیت کا Ø+امل ہے‘ بلکہ ایشیا پیسفک اور سائوتھ چائنہ سی Ú©Û’ علاقے میں بھی امریکی مفادات کاتØ+فظ کر سکتا ہے۔ سائوتھ چائنہ سی میں امریکا Ú©Ú†Ú¾ چھوٹے جزائر پر چین Ú©Û’ دعوے Ú©Ùˆ تسلیم نہیں کرتا اور وہ اس خطے میں چین Ú©Ùˆ Ú©Ú¾Ù„ÛŒ چھوٹ دینے Ú©Û’ لیے تیار نہیں Û”
    ایشیا پیسفک اور سائوتھ چائنہ سی Ú©Û’ Ø+والے سے امریکی پالیسی میں انڈیا بڑی اہمیت کا Ø+امل ہے‘ اس Ú©ÛŒ وجہ چین Ú©Û’ ساتھ انڈیا Ú©Û’ مسائل اور خطے میں نمایاں چینی پوزیشن Ú©Ùˆ چیلنج کرنے Ú©ÛŒ اس Ú©ÛŒ خواہش ہے۔صدر ٹرمپ Ú©Û’ دورے Ú©Û’ بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں خطے میں سکیورٹی اور تزویراتی معاملات میں تعاون بڑھانے Ú©Û’ بارے میں بات Ú©ÛŒ گئی۔ دونوں ایک دوسرے Ú©Û’ ساتھ تعاون Ú©Ùˆ خطے میں اپنے اپنے سکیورٹی مفادات Ú©Ùˆ آگے بڑھانے Ú©Û’ لیے اہم خیال کرتے ہیں۔ انڈیا چاہتا ہے کہ امریکا اسے جدید ہتھیار اور سازوسامان مہیا کرے‘ انڈیا امریکا سے میزائل شیلڈ نظام Ú©Û’ Ø+صول Ú©Û’ امکانات بھی بڑھاناچاہتا ہے۔ امریکا اقوام متØ+دہ Ú©ÛŒ سکیورٹی کونسل میں تجویز کیے جانے والی توسیع Ú©Û’ بعد یہاں مستقل نشست Ú©Û’ معاملے پر انڈیا Ú©ÛŒ Ø+مایت کرے گا۔اس Ú©Û’ علاوہ امریکا نیو کلیئر سپلائی گروپ میں انڈیا Ú©Û’ شمولیت Ú©Û’ لیے بھی اسے Ø+مایت فراہم کرے گا۔
    تعاون Ú©ÛŒ اس موجودہ Ø´Ú©Ù„ Ú©ÛŒ جڑیں 2005Ø¡ میں ہونے والے فریم ورک فار انڈو ۔یو ایس ڈیفنس تک پھیلی ہیں۔ اس فریم ورک کا مقصد دونوں ملکوں Ú©Û’ مابین سکیورٹی اور دفاع Ú©Û’ شعبوں میں تعاون کا فروغ تھا۔ بعد ازاں امریکا Ù†Û’ اس امر پر بھی رضامندی کا اظہار کیا کہ وہ ایسے نیوکلیائی ری ایکٹرز Ú©Û’ لیے ایندھن فراہم کرے گا جو پر امن مقاصدیعنی بجلی پیدا کرنے Ú©Û’ لیے چلائے جائیں Ú¯Û’Û” اس Ú©Û’ بعد ہونے والے اہم معاہدوں میں ڈیفنس ٹیکنالوجی اینڈ ٹریڈ انیشی ا یٹو 2012 Ø¡ اور انڈو یو ایس ڈکلریشن آن ڈیفنس کوآپریشن2014Ø¡ شامل ہیں۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ Ú©Û’ دورے Ú©Û’ دوران پاکستان دو پہلوئوں سے سامنے آیا۔ اپنے بیان میں صدر ٹرمپ Ù†Û’ پاکستان اور انڈیا دونوں Ú©Ùˆ خوش کرنے Ú©ÛŒ کوشش کی‘ تاہم دورے Ú©Û’ اختتام پر انہوں Ù†Û’ پاکستان Ú©Û’ متعلق انڈیا Ú©Û’ منفی نقطہ نظر Ú©ÛŒ Ø+مایت کر دی۔پاکستان Ú©Û’ سرکاری اور غیر سرکاری Ø+لقے اس وقت بڑے خوش ہوئے جب اپنی پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ Ù†Û’ کشمیر Ú©Û’ مسئلے بارے بات کی۔ جہاں انہوں Ù†Û’ اس بات پر زور دیا کہ کشمیر Ú©Û’ معاملے پر پاکستان اور انڈیا Ú©Û’ مابین مذاکرات ضروری ہیں وہیں انہوں Ù†Û’ ایک بار پھر دونوں ملکوں Ú©Û’ مابین ثالثی Ú©ÛŒ اپنی پیشکش کا اعادہ بھی کیا۔ انہوں Ù†Û’ یہ ذکر بھی کیا کہ وزیر اعظم عمران خان Ú©Û’ ساتھ ان Ú©Û’ تعلقات اچھے ہیں اور پاکستان دہشت گردی سے نپٹنے Ú©Û’ لیے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں Ù†Û’ افغان طالبان اور امریکا Ú©Û’ مابین دوØ+ہ میں ہونے والی بات چیت Ú©Û’ لیے بھی پاکستانی کردار Ú©Ùˆ سراہا۔ انڈیا Ú©Û’ اکثر لیڈروں Ù†Û’ ٹرمپ Ú©Û’ پاکستان Ú©ÛŒ Ø+مایت میں دیے گئے بیانات پر بڑے پیچ Ùˆ تاپ کھائے۔دوسری جانب صدر ٹرمپ Ù†Û’ انڈین رہنمائوں اور میڈیا Ú©Ùˆ راضی کرنے Ú©Û’ لیے دورے Ú©Û’ اختتام پر جاری ہونے والے اعلامیے میں دہشت گردی سے متعلق انڈیا Ú©Û’ پاکستان بارے مؤقف Ú©ÛŒ تائید بھی کر دی۔'' سرØ+د پار دہشت گردی‘‘ Ú©ÛŒ مذمت کرنے Ú©Û’ ساتھ ساتھ صدر ٹرمپ Ù†Û’ انڈیا Ú©ÛŒ اس بات سے بھی اتفاق کر لیا کہ'' پاکستان Ú©Ùˆ اپنی سرزمین دہشت گرد Ø+ملوں میں استعمال Ú©ÛŒ اجازت نہیں دینی چاہیے‘‘۔ مشترکہ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ ''26/11Ú©Û’ ممبئی Ø+ملوں اور پٹھان کوٹ Ø+ملوں Ú©Û’ منصوبہ سازوں Ú©Ùˆ انصاف Ú©Û’ کٹہرے میں لایا جائے‘‘۔ انہوں Ù†Û’ مطالبہ کیا کہ ''تمام دہشت گرد گروہوں بشمول القاعدہ‘ داعش‘ جیش Ù…Ø+مد‘ لشکر طیبہ‘ Ø+زب المجاہدین‘ Ø+قانی نیٹ ورک‘ تØ+ریک طالبان پاکستان‘ ÚˆÛŒ کمپنی اور ان سے وابستہ افراد Ú©Û’ خلاف ٹھوس اقدامات کیے جائیں‘‘۔مشترک ہ اعلامیے میں شامل بیان سے یہ بالکل واضØ+ ہو جاتا ہے کہ صدر ٹرمپ دہشت گردی Ú©Û’ خلاف پاکستانی کامیابیوں سے مطمئن نہیں۔ اس بیان میں جن گروہوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ اب پاکستان میں فعال نہیں رہے۔ داعش تو پاکستان میں کبھی موجود ہی نہیں رہی۔ Ø+افظ سعید Ú©Ùˆ پاکستانی عدالت پہلے ہی سزا سنا Ú†Ú©ÛŒ ہے‘ جس سے صاف اندازہ ہو جاتا ہے کہ پاکستان Ù†Û’ جماعت الدعوۃ اور لشکر طیبہ Ú©Û’ متعلق اپنی پالیسی تبدیل کر Ù„ÛŒ ہے۔ Ù¹ÛŒ Ù¹ÛŒ Ù¾ÛŒ افغانستان سے آپریٹ کرتی ہے اور انڈیا Ú©ÛŒ خفیہ ایجنسی را Ø¡ اسے مالی مدد مہیا کرتی ہے۔ پاکستان میں کسی ''ÚˆÛŒ کمپنی‘‘ کا وجود نہیں ہے اور Ø+قانی نیٹ ورک اب افغانستان سے چلایا جا رہا ہے۔تاہم اس بیان میں انڈیا میں فروری2007Ø¡ میں سمجھوتا ایکسپریس میں ہونے والے بم دھماکوں کا کوئی ذکر نہیں‘ جس میں ہلاک ہونے والے مسافروں Ú©ÛŒ اکثریت کا تعلق پاکستان سے تھا۔ اس Ø+ملے میں ملوث انڈین شہریوں Ú©Ùˆ انڈین Ø+کومت Ú©Ú¾Ù„ÛŒ چھوٹ دے Ú†Ú©ÛŒ ہے Û”
    صدر ٹرمپ Ú©ÛŒ جانب سے پاکستان Ú©Û’ بارے انڈیا Ú©Û’ مؤقف Ú©ÛŒ توثیق اس بات کا اعتراف ہے کہ وہ اس نقطہ نظر سے اتفاق کرتے ہیں‘ تاہم انہوں Ù†Û’ اس Ø+والے سے براہِ راست بیان جاری کرنے سے گریز کیا ‘کیونکہ امریکا Ú©Ùˆ افغانستان میں امن اور وہاں سے اپنی افواج نکالنے Ú©Û’ لیے پاکستان Ú©ÛŒ مدد درکار ہے۔پاکستان Ù†Û’ افغان طالبان اور امریکا Ú©Û’ مابین مذاکرات Ú©Û’ لیے سہولت کاری Ú©ÛŒ اور اب امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان طالبان اور کابل Ø+کومت Ú©Û’ مابین مذاکرات کا آغاز کرانے میں بھی کردار ادا کرے۔ اس لیے صدر ٹرمپ Ù†Û’ پاکستان Ú©Ùˆ براہِ راست تنقید کا نشانہ نہیں بنایا۔ انہوں Ù†Û’ پاکستان پر بالواسطہ دبائو ڈالنے Ú©Û’ لیے انڈیا Ú©Ùˆ استعمال کیا‘ اس سے انڈیا کا اُلو بھی سیدھا ہو گیا۔ کشمیر Ú©Û’ بارے میں ٹرمپ Ú©Û’ مؤقف اور خیالات Ú©Ùˆ مشترکہ اعلامیے میں جگہ نہیں ملی ‘کیونکہ انڈین Ø+کومت Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ مخالفت کی۔ اس سے یہ بات بھی Ú©Ú¾Ù„ گئی ہے کہ صدر ٹرمپ کشمیر Ú©Û’ مسئلے پر بیان بازی سے آگے نہیں بڑھنے والے۔
    پاکستان Ú©Ùˆ ضرورت ہے کہ وہ صدر ٹرمپ سے کہے کہ وہ کشمیر پر اپنی ثالثی Ú©Û’ بیانات Ú©Û’ Ø+والے سے ٹھوس اقدامات کریں۔ امریکا کشمیر Ú©Û’ معاملے پر پاکستان اور انڈیا Ú©Û’ مابین مذاکرات کرانے Ú©Û’ لیے اقوام متØ+دہ Ú©ÛŒ سکیورٹی کونسل سے قرارداد منظور کرا سکتا ہے‘ لیکن ایسا ہونے کا امکان Ú©Ù… ہے‘ کیونکہ صدر ٹرمپ انڈیا کوایشیا پیسفک اور چین مخالف اپنے ایجنڈے میں اپنے تزویراتی اتØ+ادی Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں دیکھتے ہیں۔ امریکا Ú©Û’ لیے پاکستان Ú©ÛŒ اہمیت صرف موجودہ افغان امن عمل اور اس Ø+والے سے ہے کہ یہ انڈیا Ú©Û’ ساتھ روایتی جنگ میں نہ اُلجھے۔


    2gvsho3 - صدر ٹرمپ Ú©Û’ دورئہ انڈیا میں پاکستان Ú©ÛŒ اہمیت Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” ڈاکٹر Ø+سن ع

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: صدر ٹرمپ Ú©Û’ دورئہ انڈیا میں پاکستان Ú©ÛŒ اہمیت Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” ڈاکٹر Ø+

    2gvsho3 - صدر ٹرمپ Ú©Û’ دورئہ انڈیا میں پاکستان Ú©ÛŒ اہمیت Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” ڈاکٹر Ø+سن ع

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •